چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی طرف سےآئے وفد کے استقبال کی پروٹوکول نوٹنگ
ماسکو، 28 جون 1949ء
(بالکل خفیہ)
استقبالیہ 27 جون کو منعقد ہوا اور رات 11 بجے سے 12 بجے تک جاری رہا۔
استقبالیہ میں درج ذیل لوگ موجود تھے: کامریڈز مولوٹوف، مالینکوف، میکویان، لیو شاؤ چی، -چینی کمیونسٹ پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کے سیکریٹری، گاؤ گان ،- مرکزی کمیٹی کے پولٹ بیورو کے رکن اور مرکزی کمیٹی کےبیورو کے سیکریٹری بھی اور منچوریا کی حکومت کے چیئرمین، وان تساسیان ،- چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن، کارسکی (شی چھے) – مترجم اورآئی۔ وی۔ کوالیئیف ۔
وفد کے ساتھ باہمی سلام اور مصافحے کے بعد کامریڈ اسٹالن نے کامریڈ ماؤزے تنگ کی خیریت دریافت کی۔
کامریڈ لیو شاؤ چی نے کامریڈ ماؤزے تنگ کی طرف توجہ کرنےپر کامریڈ اسٹالن کا شکریہ ادا کیا اور انہیں کامریڈ ماؤزے تنگ کا ایک خط دیا جس میں کامریڈا سٹالن کا اس غیر معمولی مدد کے لیے شکریہ ادا کیا گیا تھا جو سوویت یونین نے چین کو فراہم کی تھی اور کامریڈ اسٹالن سے وفد کا استقبال کرنے کی درخواست کی تھی۔
بعد ازاں کامریڈا سٹالن نے وفد کی طرف سے پیش کیے گئے سوالات کی بحث کی طرف رجوع کیا۔
1۔قرضہ(کریڈٹ)۔ کامریڈ اسٹالن نے کہا کہ آل یونین کمیونسٹ پارٹی (بالشویک) کی مرکزی کمیٹی نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کو 300 ملین ڈالر کا قرضہ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان ایسا معاہدہ تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے۔
چین کو 300 ملین ڈالر کا قرضہ 1 فیصد سالانہ سود کے ساتھ آلات، مشینوں اور مختلف قسم کے مواد اور اشیاء کی مد میں فراہم کیا جائے گا جس کی رقم 5 سال کی مدت کے لیے 60 ملین ڈالر سالانہ ہے۔
چین کی طرف سے قرض کی واپسی 10 سال کی مدت کے لیے کریڈٹ کی مکمل وصولی کے بعد ہوگی۔ کامریڈ اسٹالن نے یہ بھی کہا کہ کامریڈ ماؤزے تنگ نے ٹیلی گرام میں ان سے اس رائے کا اظہار کیا تھا کہ سالانہ 1 فیصد سود اس رقم کے لیے بہت کم ہے اور اسے بڑھایا جانا چاہیے۔
کامریڈ اسٹالن نے وفد کو بتایا کہ مغربی جمہوریتوں کے ممالک (مشرقی یورپ کے ممالک – ایڈیٹر) کو سوویت یونین نے 2 فیصد سالانہ سود کے حساب سے قرضہ فراہم کیا ہے لیکن چین سے وہ 1 فیصد مانگ رہا ہے کیونکہ مغربی جمہوریتیں، جہاں جنگ نہیں ہے اور معیشتیں مضبوط ہوئی ہیں،ان کے برعکس، چین میں جنگ بھی جاری ہے اور تباہی بھی ہے اور اس لیے چین کو زیادہ مراعات کی بنیاد پر زیادہ حمایت کی ضرورت ہے۔
بعد ازاں کامریڈ اسٹالن نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ اگر آپ اب بھی زیادہ سود ادا کرنے پر اصرار کرتے ہیں تو یہ آپ کی مرضی ہے اور ہم اسے بھی قبول کر سکتے ہیں۔
قرضہ فراہم کرنے کے معاہدے پر دستخط کے بارے میں کامریڈا سٹالن نے کہا کہ دو امکانات ہیں: پہلا – اس معاہدے پر آل یونین کمیونسٹ پارٹی (بالشویک) اورچینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹیوں کے نمائندے دستخط کر سکتے ہیں- ، اور دوسرا سوویت حکومت اور منچوریا کی حکومت کے نمائندوں کے ذریعہ جو پہلے سے موجود ہیں تاکہ بعد میں جب کل چین جمہوری اتحاد (آل چائنیز ڈیموکریٹک کولیشن )حکومت قائم ہو جائے تو اس معاہدے کو سوویت یونین اور چین کی حکومتوں کے درمیان ایک معاہدے کے طور پر دوبارہ طے کیا جا سکے۔
2۔ ماہرین (اسپیشلسٹس) کے بارے میں۔ کامریڈا سٹالن نے کہا کہ ہم (چین کو) ماہرین فراہم کر سکتے ہیں۔ ہم مستقبل قریب میں ماہرین کے پہلے گروپ کو بھیجنے کے لیے تیار ہیں جو آپ نے طلب کیا تھا۔ لیکن ہمیں ان کے قیام کی شرائط پر اتفاق کرنا ہوگا۔ ہمارا خیال ہے کہ ان کی تنخواہوں کی ادائیگی اسی طرح ممکن ہے جس طرح آپ اپنے ماہرین کو کرتے ہیں اوریہ اسی سطح پر ہونا چاہیے جو آپ کے بہترین ماہرین کے لیے ہے، نہ کم اور نہ زیادہ۔ اس سلسلے میں اگر ہمارے ماہرین کی تنخواہیں زیادہ ہیں تو ہم ضرورت پڑنے پر سوویت ریاست کے خرچ سے ان میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
کامریڈ اسٹالن نے کہا کہ ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ اگر ہمارا کوئی بھی ماہرنامناسب رویہ دکھاتا ہے تو آپ ہمیں اس بارے میں ضرور بتائیں کیونکہ کوئی بھی خاندان کالی بھیڑوں کے بغیر نہیں ہوتا اور اچھے لوگوں میں کوئی برا بھی ہو سکتا ہے۔برا سلوک سوویت ریاست کی ساکھ کو شرمندہ کرے گا اور اس وجہ سے ہم ان کی تعلیم کے احتیاطی اقدامات اٹھائیں گے اور ضرورت پڑنے پر سزا بھی دیں گے۔ہم سوویت ماہرین کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ چینی ماہرین اور چینی عوام کو حقیر نظر سے دیکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں گےکہ وہ ان سے حساسیت کے ساتھ تعلق رکھیں۔
کامریڈا سٹالن کی بات کا جواب دیتے ہوئے کامریڈ لیو شاؤ چی نے کہا کہ چین میں ایسے غیر ملکی ماہرین موجود ہیں جن کا سامراج سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ان کی تنخواہیں چینی ماہرین سے کہیں زیادہ ہیں۔ اس پر کامریڈا سٹالن نے کہا کہ سوویت ریاست کی اپنی سوچ اور ضوابط ہیں جو سرمایہ دارانہ ممالک کے رواج سے مختلف ہیں اور ہم ان پر عمل کرنا چاہیں گے۔
3۔شنگھائی میں ماہرین کو بھیجنا۔ کامریڈ اسٹالن نے کہا کہ ہم نے 15 ماہرین کا انتخاب کیا ہے اور ہم انہیں(چین بھیجنے کے لیے) کسی بھی وقت طلب کر سکتے ہیں۔ براہ کرم اس کے بارے میں بات کریں اور ہمیں بتائیں۔ عام طور پر آپ کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ بڑے شہروں میں اور خاص طور پر شنگھائی میں آپ کے اپنے ماہرین اور اہل کارکنان کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو سوویت ماہرین سے کم نہیں بلکہ ان سے زیادہ با صلاحیت ہیں اورزیادہ کام کرسکتے ہیں اور اس لیے آپ کو انہیں سرگرمی کے ساتھ کام میں لگانے کی ضرورت ہے۔
4۔کامریڈا سٹالن نے کہا کہ ہم آپ کو شنگھائی کے پانیوں میں بارودی سرنگیں ہٹانے میں مدد کی پیشکش کرنے کے لیے تیار ہیں کیونکہ ہمارے پاس بڑی تعداد میں اس کام کے لیے ماہرین اور ٹرالر موجود ہیں۔مثال کے طور پر، ہم منچوریا کی حکومت کو بارودی سرنگوں کی صفائی کرنے والے بہت سے لوگ بھیج سکتے ہیں اور بعد میں ڈیلن، ولادیووستوک یا پورٹ آرتھر میں بارودی سرنگوں کی صفائی کےلیے چینی ملاحوں کو تربیت دے سکتے ہیں۔ انہوں نے مزاحیہ انداز سے مزید کہا کہ منچورین حکومت پھر انہیں مرکزی حکومت کو بیچ سکتی ہے۔
5۔ سنکیانگ کے حوالے سے۔ کامریڈ اسٹالن نے کہا کہ سنکیانگ پر قبضے کو مزید ملتوی نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس تاخیر سے انگریزوں کو سنکیانگ کے معاملات میں مداخلت کا موقع مل سکتا ہے۔ وہ مسلمانوں کو ہندوستانی مسلمانوں سمیت کمیونسٹوں کے خلاف خانہ جنگی جاری رکھنے کے لیے اکسا سکتے ہیں جو کہ ناپسندیدہ بات ہے کیونکہ سنکیانگ میں پیٹرولیم اور کپاس کے بڑے ذخائر ہیں جن کی چین کو بہت ضرورت ہے۔سنکیانگ میں چینی آبادی 5 فیصد سے زیادہ نہیں ہے اور سنکیانگ پر قبضے کے بعد چینی آبادی کو 30 فیصد تک بڑھانا ضروری ہے۔ چینیوں کی آباد کاری اتنے بڑے اور امیر خطے کی جامع ترقی اور چینی سرحد کے دفاع کو مضبوط بنانے کا مقصد پورا کرے گی۔عام طور پر چین کی سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے کہ چینی آبادی کو سرحدی علاقوں میں دوبارہ آباد کیا جائے۔ کامریڈ اسٹالن نے کہا کہ آپ ایم اے بوفان (چین کے شمال مغرب میں کومینتانگ فوجی دستوں کا کمانڈر – ایڈیٹر) کی طاقت کا بہت زیادہ اندازہ لگاتے ہیں۔ اس کے پاس گھڑسوار فوج ہے جسے توپ خانے کی مدد سے شکست دی جا سکتی ہے۔ اگر آپ چاہیں تو ہم آپ کو 40 لڑاکا طیارے دے سکتے ہیں جو آپ کو اس گھڑسوارفوج کو بہت جلد کچلنے میں مدد فراہم کریں گے۔
6۔بحری فوج۔ کامریڈ اسٹالن نے کہا کہ چین کے پاس اپنا کوئی بحری بیڑہ نہیں ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ آپ کے پاس کچھ بحری جہاز ہیں جو کومینتانگ سے پکڑے گئے ہیں؟ چین کے پاس اپنی بحریہ ہونی چاہیے اور ہم بحریہ بنانے میں آپ کی مدد کے لیے تیار ہیں۔ ابھی تک، مثال کے طور پر، ہم ڈوبے ہوئے فوجی اور تجارتی جہازوں کو پانی سے نکال سکتے ہیں اور ان کی مرمت میں مدد کر سکتے ہیں۔
اور سنڈاؤ کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے آپ کی درخواست کے حوالے سے ہم کل چینی حکومت کے قیام کے بعد بحری جہازوں کے ایک گروپ کو سنڈاؤ بندرگاہ کے دورے پر بھیج سکتے ہیں۔
7۔ کامریڈ لیو شاؤ چی نے چین میں زندگی کے تمام شعبوں میں انتہائی رعایتی شرائط پر دی جانے والی اس بے پناہ مدد کے لیے کامریڈ اسٹالن کا شکریہ ادا کیا جو کہ تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوئی۔انہوں نے فوری طور پر نشاندہی کی کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے ہدایات مرتب کی ہیں جو سوویت ماہرین کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے کے لیے پارٹی کی تمام تنظیموں کو بھیجی جائیں گی۔
8۔ کامریڈا سٹالن نے کہا کہ ہم سوویت ماہرین کے لیے اسی طرح کی ہدایات کا ایک مجموعہ تیار کریں گے تاکہ وہ چینی ماہرین کے لیے ناراضگی کا سبب نہ بن سکیں۔
9۔ ماسکو اور پیکنگ کے درمیان فضائی رابطہ قائم کرنے کے لیے چینی ساتھیوں کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے کامریڈا سٹالن نے کہا کہ ہم اس فضائی راستے کو منظم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ہم اسمبلی کی تعمیر اور ایوی ایشن ورکشاپ کی مرمت میں آپ کی مدد کے لیے تیار ہیں۔ ہم آپ کو جدید ترین لڑاکا طیارے دے سکتے ہیں (لفظ ‘تازہ ترین’ کو اسٹالن نے انڈر لائن کیا – ایڈیٹر) – چیکوسلوواکی یا روسی جو آپ چاہیں تاکہ آپ انہیں اپنے ایوی ایشن کیڈرز کو تربیت دینے کے لیے استعمال کر سکیں۔
10۔ کامریڈ اسٹالن نے وفد کی طرف سے کی گئی اس درخواست سے اتفاق کیا کہ (سوویت پارٹی) کے پولیٹیکل بیورو میں چین کی جنگی سیاسی اور اقتصادی صورتحال کے بارے میں وہ اپنی رپورٹ پیش کرے اور بہت سے اہم سوالات پر رائے کا تبادلہ کرے، جو کہ 3 یا 4 دنوں میں تیار ہوجائے گی۔
11۔ کامریڈ اسٹالن نے کہا کہ ہم آپ کو ان ریاستی آلات یا صنعت یا کسی اور چیز کا مطالعہ کرنے میں جامع مدد دینے کے لیے تیار ہیں جن کے بارے میں آپ جاننا چاہتے ہیں، لیکن اس مقصد کے لیے ہمیں پہلے آپ کو منچوریا کے تجارتی وفد کا نام دے کر قانونی حیثیت دینا ہوگی۔اگر آپ اس بات سے مطمئن ہیں تو ہم پریس میں ایک بیان شائع کر سکتے ہیں کہ کامریڈ گاؤ گان کی سربراہی میں تجارتی وفد ماسکو کے دورے پر آیا ہے جس سے آپ کو تفریحی مقامات سمیت وہ تمام چیزیں دیکھنے کی اجازت مل جائے گی جو آپ دیکھنا چاہتے ہیں۔
چینی ساتھیوں نے درخواست کی کہ انہیں کامریڈ ماؤزے تنگ سے مشاورت کے بعد اس کا جواب دینے کی اجازت دی جائے۔
نوٹ. نوٹس آئی ۔ وی۔ کوالئیف (1901-1993) نے بنائے، جو اقتصادی امور پر سوویت ماہرین کے گروپ کے سربراہ اورچینی کمیونسٹ پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کے ماتحت آل یونین کمیونسٹ پارٹی (بالشویک ) کی سینٹرل کمیٹی کے نمائندے ہیں۔ اسٹالن نے بعد میں اس دستاویز کو دیکھا۔ متن کے حصوں کی نمبرنگ اور انڈر لائننگ ان کی اپنی ہے۔
حوالہ جات:
APRF. F. 45, Op.1. D.329, L.1-7.
Ledovsky, A.M. USSR and Stalin in the Destiny of China, Documents and Accounts of the participants in the events 1932-1952, pp. 85-88. (In Russian).
I. Stalin, Sochinenia, Tom 18, 1917-1953, Informatsionno-izdatelskii tsentr ‘SOYUZ’, Tver, 2006, pp. 527-530.
Translated from the Russian by Tahir Asghar.
Click here to return to the September 2011 index